March 24, 2013

پاکستان میں موبائل فونز کی کثرت اور بیت الخلاؤں کی قلت



پاکستان میں موبائل فونز کی کثرت اور بیت الخلاؤں کی قلت



mobile-and-toiletنیویارک:پاکستان میں 11 کروڑ سے زائد افراد موبائل فونز کے مالک ہیں لیکن ملک میں 4 کروڑ شہریوں کو بیت الخلاء کی سہولت دستیاب نہیں۔
یہ خوفناک انکشاف اقوام متحدہ کی ایک رپورٹ میں سامنے آیا ہے۔
اقوام متحدہ کی رپورٹ کے مطابق اس وقت دنیا کے 7 میں سے 6 ارب انسانوں کے پاس موبائل فون تو موجود ہے مگر بیت الخلاء کی سہولت صرف 4 ارب افراد کودستیاب ہے۔
اقوام متحدہ نے اسے خاموش سانحہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس سے شدید غربت اور آج کی دنیا میں ناانصافی کا اظہار ہوتا ہے۔
رپورٹ کے مطابق بیت الخلاء کے بغیر اچھی صحت، صاف ماحول اور اربوں افراد کا بنیادی احترام بحال نہیں ہوسکتا۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اب بھی دنیا کی 15 فیصد یا ایک ارب 10 کروڑ افراد کی آبادی کھلے عام رفع حاجت پر مجبور ہے اور یہی ہیضے کے مرض سے ہونے والی ہلاکتوں کی ایک بڑی وجہ ہے۔
رپورٹ کے مطابق ہر سال 5 سال سے کم عمر ساڑھے 7 لاکھ بچے ہیضے کا شکار ہوجاتے ہیں۔
اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ پاکستان، بھارت، چین، برازیل، افغانستان اور کمبوڈیا سمیت 22 ممالک ایسے ہیں جہاں کھلے عام رفع حاجت کرنے والے 80 فیصد افراد پائے جاتے ہیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پاکستان میں 11 کروڑ 10 لاکھ افراد کے پاس موبائل فونز موجود ہیں تاہم 4 کروڑ افراد کھلے عام رفع حاجت پر مجبور ہیں جبکہ بھارت میں 893 ملین افراد موبائل فونز کے مالک ہیں اور 626 ملین بیت الخلاء کی سہولت سے ہی محروم ہیں۔

2 comments: