December 24, 2013

بھوک سے بلکتی عوام بھيک مانگے يا ڈاکا ڈالے ھمارا الميہ ايدھی ٹرسٹ چھيپا ٹرسٹ عالمگير ٹرسٹ ان اداروں نيں اس ملک اور اس کی عوام کو جتنا نقصان ديا وہ کسی زلزلے يا طوفان سے نھيں ھوا



بھوک سے  بلکتی عوام بھيک مانگے يا ڈاکا ڈالے ھمارا الميہ
ايدھی ٹرسٹ چھيپا ٹرسٹ عالمگير ٹرسٹ ان اداروں نيں اس ملک اور اس کی عوام کو جتنا نقصان ديا وہ کسی زلزلے يا طوفان سے نھيں ھوا


کسی قوم ميں ترقی تب ھوتی ھے جب اس ميں عزت نفس مر جاتی ھے سرعام لوگوں کو کھانا کھلانا ان کی عزت نفس کو مجروع کرتا ھے
لوگوں کو ايک لائن ميں بٹھا کر اربوں روپے روزانہ کا کھانا کونسی نيکی ھے

بنگلاديش ميں گرامين ايک سماجی ادارہ ھے اس نے لوگوں کو کھانا نھيں روزگارديا آج بنگالی اپنے پائوں پر کھڑے ھيں اور ھم بھيکاری
ھر روز صرف کراچی ميں چھے ھزار بکرے يے سماجی ادارے قربان کرتے ھيں اگر يے چاھيں تو ھر روز ايک فيکٹری بن سکتی ھے جس ميں تيس چاليس لوگوں کو روزگار مل سکتا ھے

ھم کو ان سماجی اداروں کو مجبور کرنا ھو گا يے روڈ پر لگے ان بھيک کے اڈوں کو بند کريں 
 اربوں روپے کھانے کھلانے پر لگا کر قوم کا مزاق بن گيا
ايمبولينس يے گورنمنٹ کا کام ھے پنجاب ميں ۱۱۲۲ نے يے کام بھہت اچھے انداز ميں کيا ايدھی صاحب کی زات ھر  طرع سے مثالی ھے
ليکن ان کے طريقے سے تمام ويلفئر بھکاری بن گئی ھے
کسی کو دو وقت کی روٹی دينے کے بجائے کام ديں

وقت ھے ان سماجی تنظيموں کو چندہ نا ديں

ھميں لوگوں کو کام دينا ھے بھکاری نھيں بنانا

No comments:

Post a Comment