January 5, 2014

PAKISTAN JUSTICE IS LIKE A BROTHEL HOUSE




قانون اپن کے باپ کا کيا پاکستان ميں عدل آ سکتا ھےکيا کالے کوٹ کالے انصاف کے علاوہ کوئی اور چيز دے سکتے ھيں
پاکستان ميں قانون نام کی کوئی چيزنھيں ھے ھر وکيل اور جج کوٹھے پر  بيٹھی وہ نائکہ بن چکی ھے  جو دام  لگانے پر انصاف بيچتی ھے 


اگر کبھی ھيرا منڈی جائيں تو آپ کے پيچھے ھزاروں دلال آ جائيں گے  عورت کی جوانی اس کے اعضا اس کی مستيياں اس اندازميں گنوائں گے آپ مدھوش ھو جائيں گے صاحب ايک دفعہ ديکھہ ليں ديکھنے کے پيسے نھيں اگر آپ دام ميں آ گئے تو آپ کی جيب ميں جو کچھہ ھے وہ سب ان کا يے ھال ھے جب آپ عدالت کے باھر پھنچتئے ھيں آپ کے پاس دلال آتے ھيں اور آپ کو گسھيٹ کر کسی  وکيل کے پاس لے جاتے ھيں سائل کی مالی حثئيت جانچ کر اس قسم کا پروٹوکول ديا جاتا ھےجس طرع کنجر خانے ميں عورت کے جسمانی اعضا بيان کئے جاتے ھيں يھاں وکيل اور جج کے ناجائيز تعلق بيان ھوتے ھيں
اب آپ اس  وکيل کے روبرو آ جاتے ھيں آپ کی پوزيشن ميں  آپ کی خاطر مدارت شروع ھو جاتی ھے ھيرا منڈی ميں حسينہ آپ کو اپنی نشيلی آداوں سے پھنساتی ھے يھاں وکيل اپنے تعلق سے جو جج کے ساتھہ ھوگا ھيرا منڈی ميں حسينہ اپنی البم دکھاتی ھے ے يھاں جج کے ساتھہ اپنی تصوير د کاتھہ ھے




ب آپ قابو آ  گئے تو  سب سے پھلے ايک وکالت نامہ جس کی رو سے آپ کا کوئی کليم نھيں  کيس ھاريں يا جيتيں اگر چے زبانی آپ کو کيس جتوا ديا جاتا ھے پھر آپ کی جيب خالی ھونے تک تمام پيسہ اپن کے باپ کا
کنجر خانوں ميں ايک چيز ھے کنجر اصول کے پکے ھيں ايک دوسرے کا خيال رکھيں گے اور ھر ايک دلال سے طوائف تک جو زبان آپس ميں دينگے اس پر پورے اتريں گے
کالے کوٹ  وٓالے بھی جج دلال کے پيسے نا کھائنگے






آئيں پيسہ ھيے تو جسموں کا سودا کريں يا انصاف کا ھوس کی پياس یا انصاف کا ريپ فيصلہ آپ کا

















No comments:

Post a Comment