مخلوق کے خالق کا دعویٰ ہے کہ زمین پر چلنے والے ہر جاندار کے رزق کا کفیل ہے۔ اس میں سب مخلوق شامل ہے ۔ انسان، حیوان، کیڑے مکوڑے، مرغ وماہی غرضیکہ ہرذی جان اور ذی روح، بغیر کسی استثنا کے ۔
رزق صرف یہی نہیں کہ جیب میں مال ہو، بلکہ ہماری ہرصفت رزق ہے اور ہماری ہراستعداد رزق ہے ۔ بینائی رزق ہے، گویائی رزق ہے، خیال رزق ہے، احساس رزق ہے، سماعت رزق ہے، وجود کی طاقت اور لطافت رزق ہے، غم رزق ہے، خوشی رزق ہے، علم رزق ہے، محبت رزق ہے، حُسن رزق ہے، ذوقِ جمال رزق ہے اور سب سے بڑی با ت یہ کہ ایمان بھی رزق ہے ۔
اس ہمہ رنگ رزق کے نزول اور حصول کےعمل پرغور کرنے سے یہ با ت واضح ہوجا تی ہے کہ خا لق کا دعویٰ کسی اور دلیل کا محتاج نہیں ۔ وہ ایسا رازق ہے کہ بچے کے پیدا ہونے سے پہلے اُس کے رزق کا انتظام کرچکا ہوتا ہے ۔
No comments:
Post a Comment