December 10, 2013

کشمير لھو لھو بھڑکتے جزبات بے حس پاکستان


کشمير لھو لھو بھڑکتے جزبات بے حس پاکستان
کشمير کو ھندوستان نے لوٹا اور پاکستان نے اس کو خون ميں نھلا ديا کشمير اگر صرف آزاد لکھہ دينے سے خوشحال ھو جاتا تو ھر ملک اپنے نام کے ساتھہ  آزاد لکھہ ديتا چشموں درياوں کی گزرگاہ  وادی جنت نظير کے ٹکڑے کبھی گلگت اور کبھی جموں

کشمير  کو اس ھال ميں لانا پاکستان کی بڑی زيادتی ھے

دنيا مين ايک چھوٹا سا ملک ابھرا نام فلسطين
کشميری سوال کرتے ھيں طلبان کی حکومت دنيا کے دو ملک مانتے تھے ايک سعودي عرب ايک پاکستان کيا پاکستان کشمير کو آزاد ملک  تسليم کر سکتا ھے

اگر نھيں تو اس کو پاکستان کا صوبہ بنا لے جس طرع ھندوستان نے کي
يے کيا ڈرامہ بازی کشمير آزادی چاھتے ھيں ان کو خون  کے دريا ميں جھونک ديا اگر پاکستان کو کشمير يا کشمير کاز سے کوئی ھمدردی ھے تو اس کو آزاد ملک قرار دے
يے کيسی آزادی ھے پاکستان کی پارٹياں وھاں اليکشن لڑيں اگر يے کشمير آزاد ھے تو کل کی ايرانی اور افغان کو اجازت ديں وہ بھی يھاں اليکشن لڑے

جو قرارداد پاکستان اقوام متحدہ ميں لے گيا  اس وقت گلگت بلتستان کشمير کا حصہ تھے ھم نے اسکو پاکستان کا حصہ بنا ليا تو قارداد تو ھم نے پھاڑ دی

کشمير بنے گا پاکستان يے فيصلہ ھم نے کيسے کر ليا ھم  اگر کشميريوں کو حق آزادی رائے دينے سے پھلے خود ھی اٹوٹ انگ کھيں تو بھارت بھی حق بجانب ھے زوالفقار علی بھٹو سے مياں نواز سب نے دکاندارٰی چمکائی
اب ھندوستان پاکستان دونوں اس کو اپنے صوبے بنا ليں اور دل بھر کے موج کريں کم از کم کوئی اور کشميری صليب پر نا چڑھے يے بھی کسی ماں کے لعل ھيں اب اس قصہ کو ختم کر ديں



 I Lie Dead, Don't Mourn For Me!


































Hashim Hassan Ali Okera

No comments:

Post a Comment