ھمارے جنسی رويئے ھم کس طرف جا رھے ھيں
پاکستان ايک جنسی ھيجان ميں مبتلا ھے معاشرہ ھم جنسيت کی طرف بڑھ رھا ھے جنس کو ايک شجر ممنوع نا ديا جس کی وجہ سے معاشرہ بگڑ گيا ھے
آج کا بچہ ايک دوسرے سے سيکس کر رھا ھے
ھمارا الميہ ھے ھم اس پر بات نھيں کرنا چاھتے
ھر ملک ميں ايک سوچ ھوتی ھے يھاں زبان کھلتے ھی لوگ توبہ توبہ کرتے ھيں
ھمارے معاشرے ميں ھيجڑوں کا ايک بحت بڑا رول آگيا
آپ کسی کو سختی کرکے اس فعل سے نھين روک سکتے
ھم جنسيت اب قابو سے باھر ھے
جب عورت کا حصول نا ھو گا تو مرد مرد کے ساتھہ سکس کرے گا
ليکن اس سے بھی بڑا الميہ يے ھے کے وہ مرد پھر عورت کے ساتھہ سيکس نھيں کرنا پسند کريگا
اس کا حل ھم سب کو مل کر کرنا ھو گا ليکن پحھلے يے تسليم کرنا ھو گا کے ھم جنسيت شدت سے موجود ھے ٓگر انکار کريں گے تو مسئائل ختم نھيں ھونگے
ھميں ماننا ھو گا کے ھم اس طرف مائل ھو چکے ھيں
حقيقت سے آنکھيں مت چرائیں
صرف دعا نھيں دوا بھی سوچيں اگر صرف دعا ھوتٰی تو نبی کريم سے بڑھ کر کس کی ھوتی
سوچيں ھم کھاں کھڑے ھيں
tariq luqman bhai you r right homosexuality is existing in our society but the remedy for its control is kept in shariayat.islam forbid it and if we all follow islam truely and faithfully it will be reduced very soon.all those can,t afford to marry in time get indulge in it coz its easy to get a heejra in any chowk or bus stand.if we make marriages easy stop demanding too much JAHEZ and start our kids marry in adultory stages homosexuality will be reduced ....
ReplyDelete