پاکستان کا نوجوان سيکس کا ديوانہ کيوں
ھم ايک ايسی دلدل ميں گرتے جا رھے ھيں جھاں سے واپسی کا کوئی راستہ نھيں
سيکس انسان کی ايک ايسی ضرورت ھے جو پوری ھونا ضروری ھے اسلام ميں جھاد کي بڑی فظيلت ھے ليکن جنگ ميں شريک سپاھی ايک مخصوص وقت کے بئد اپنے گھر کو لوٹ جانے کا پابند ھے
ھم نے سيکس کو ايک ايسا موضوع بنا ديا جس پر بات کرنا ايک گناہ سمجھا جاتا ھے
اگر اس موضوع پر بات کرنا گناہ ھوتا تو جو نبی کريم حيا اور شرم کے پيکر تھے انکی کوئی حديث اس بارے ميں نا ھوتی
تمام علما کو آگے بڑھ کر سوچنا ھو گا
اجتحاد کرنا ھو گا شادی کی بڑھتی عمر اور سيکس کے بارے ميں اتنا جاننے والا کھاں جائے
پاکستان کا نوجوان يا غلط راستہ اختيار کرے گا يا اپنی جوانی خود برباد کر ليگا
فيصلہ آپ کا
شادی کی عمر کا تعین بلدغت سے کرنا ھو گا
۲۵ سال کی عمر کے نوجوان کی شادی ھو جائے اسکے بئد کی تعليم کا خرچہ گورنمنٹ دے
ھم اپنے بچوں کی شادی جلد کر ديں تو معاشرہ سدھر جائے گا
No comments:
Post a Comment