December 9, 2013

دبئی کا گھناونا چحھرہ انسانيت کی توھين بےحس لوگ




چلو چلو دبئی چلو يھاں کيا رکھا ھے دبئ جنت نزير سنتے آئے اور کھئتے آئے اس کا دبئی بن گيا
آئيں آج دبئی  کا اصل چھرہ ديکھتے ھيں
عرب دھوکے بازی  ميں سب سے آگے تمام کاروبار  اماراتی کے ھاتھہ ھے آپ کچھہ نھيں کر سکتے ان لوگوں کے بس ميں ھے جب  چاھيں سب چھين ليں



يھاں لوگ اپنا سب اثاثہ ببيچ کر آتے ھيں گورنمنٹ يھاں سب کنٹرول کرتی ھے ليبر کو ۵۰۰ درھم کا لالچ اور آٹھہ گھنٹے کی نوکری بتائی جاتی ھے اور ۱۵ گھنٹے کام
سب سے پھلے آپ کا پاسپورٹ ضبط پھر ۱۰۰ درھم مں کام
يھاں لوگ جس ھال ميں رھتے ھيں انسانيت کی توھين ھے
دبئی ڈبہ سے لفظ نکلا اور يے ڈبہ ھی ھے جب چاھيں جيل ميں ڈال ديں
غلامی يھاں کا شيوہ ھے اونچی بلند عمارتوں کے پيھچے ايک ڈکٹيٹر بيھٹا ے ھر شخص اس کا غلام کوئی لفظ مھنہ سے نکلا سيکرٹ سروس آپ کے پيچھے

دبئی ميں فلپينو عورتيں ھيں جو گھر کے کام کاج  کرتی ھيں ان سے مارپيٹ اور ھر وقت کام ميلہ متاری ايک ايسی ھی ايتھوپئن عورت تھی جو اپنی بچی کو چھوڑ کر آئی اس کا دو سال کا کنٹريکٹ تھا ايک آسٹرييلئن فيملی کے ساتھہ اس کو ملی صرف مار وھاں سے بھاگ کر وہ اب ايک گندے سے ھوسٹل ميں ھے جو بھاگنے والی عورتوں کی پناہگاہ ھے
خدارہ اپنے حال پر رھم کرييں
جانے سے پئھلے اپنے بچوں اور فيملی سے مل ليں












1 comment:

  1. تمام عرب ممالک میں بشمول امارت تیسری دنیا کے عوام کے لیے الگ قانون جبکہ گوروں کے لیے الگ قانون ھے. غریب ممالک کے مرد و خواتین تیسرے درجے کی نوکریاں کرتے ہیں جبکہ گورے اور امریکی یورپی پاسپورٹ کے حامل افراد سفید کالر نوکریاں کرتے ھیں.

    ReplyDelete