چلو چلو دبئی چلو يھاں کيا رکھا ھے دبئ جنت نزير سنتے آئے اور کھئتے آئے اس کا دبئی بن گيا
آئيں آج دبئی کا اصل چھرہ ديکھتے ھيں
عرب دھوکے بازی ميں سب سے آگے تمام کاروبار اماراتی کے ھاتھہ ھے آپ کچھہ نھيں کر سکتے ان لوگوں کے بس ميں ھے جب چاھيں سب چھين ليں
يھاں لوگ اپنا سب اثاثہ ببيچ کر آتے ھيں گورنمنٹ يھاں سب کنٹرول کرتی ھے ليبر کو ۵۰۰ درھم کا لالچ اور آٹھہ گھنٹے کی نوکری بتائی جاتی ھے اور ۱۵ گھنٹے کام
سب سے پھلے آپ کا پاسپورٹ ضبط پھر ۱۰۰ درھم مں کام
يھاں لوگ جس ھال ميں رھتے ھيں انسانيت کی توھين ھے
دبئی ڈبہ سے لفظ نکلا اور يے ڈبہ ھی ھے جب چاھيں جيل ميں ڈال ديں
غلامی يھاں کا شيوہ ھے اونچی بلند عمارتوں کے پيھچے ايک ڈکٹيٹر بيھٹا ے ھر شخص اس کا غلام کوئی لفظ مھنہ سے نکلا سيکرٹ سروس آپ کے پيچھے
دبئی ميں فلپينو عورتيں ھيں جو گھر کے کام کاج کرتی ھيں ان سے مارپيٹ اور ھر وقت کام ميلہ متاری ايک ايسی ھی ايتھوپئن عورت تھی جو اپنی بچی کو چھوڑ کر آئی اس کا دو سال کا کنٹريکٹ تھا ايک آسٹرييلئن فيملی کے ساتھہ اس کو ملی صرف مار وھاں سے بھاگ کر وہ اب ايک گندے سے ھوسٹل ميں ھے جو بھاگنے والی عورتوں کی پناہگاہ ھے
خدارہ اپنے حال پر رھم کرييں
جانے سے پئھلے اپنے بچوں اور فيملی سے مل ليں
تمام عرب ممالک میں بشمول امارت تیسری دنیا کے عوام کے لیے الگ قانون جبکہ گوروں کے لیے الگ قانون ھے. غریب ممالک کے مرد و خواتین تیسرے درجے کی نوکریاں کرتے ہیں جبکہ گورے اور امریکی یورپی پاسپورٹ کے حامل افراد سفید کالر نوکریاں کرتے ھیں.
ReplyDelete