دمشق کی مسجد میں دھماکا، سنی عالم سمیت 42ہلاک
دمشق: شام کے دارالحکومت دمشق کی ایک مسجد میں دھماکے کے نتیجے میں کم از کم 42افرادہلاک اور 80 سے زائد افراد زخمی ہوگئے۔
ابتدائی معلومات کے مطابق دھماکے کے نتیجے میں صدربشارالاسد کے قریب سمجھے جانے والے اور گورنمنٹ کے حامی ڈاکٹرمحمد سعید رمضان البطی بھی ہلاک ہوگئے ہیں۔
شام کے سرکاری ٹی وی نےالبطی کی ہلاکت کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا ہے کہ ان کی ہلاکت دمشق کے علاقے مزاراں میں واقع مسجد ایمان میں خود کش حملے کے نتیجے میں ہوئی۔
نووے سالہ البطی سنی عالم اور صدر بشارالاسد کے قریب سمجھے جاتے تھے جب کہ وہ دمشق میں “امید”مسجد کے امام بھی تھے ۔
سرکاری ٹی وی کا کہنا ہے کہ دھماکا اس وقت ہوا جب لوگ نمازکی ادائیگی میں مصروف تھے، دھماکا اتنا شدید تھا کہ انسانی اعضاء مسجد کے تمام حصوں میں بکھر گئے۔
دھماکے کے بعد امدادی ٹیموں نے موقع پر پہنچ کر انسانی اعضاء اور زخمیوں کو اسپتال منتقل کیا جب کہ امدادی کارکن ابھی بھی امدادی کاموں میں مصروف ہیں۔
No comments:
Post a Comment