بڑی مشکل سے ہوتی ہے سٹیج پہ دیدار پیدا
جناب صدر، قارئین کرام اور میرے عزیز بلاگرو! السلام علیکم
میری آج کی تقریر کا موضوع ہے ”ڈفرِاعظم“
اردو کے جس ڈفرستان میں آج ہم سانس لے رہے ہیں یہ ڈفر کا وہ عظیم کارنامہ ہے جو ہمیشہ پیلا و ذرد رہے گا۔ ساڑھے گیارہ ہزار سال پہلے جب ستراں فربری 10587 ق۔م کو ساری دنیا زیریالا سندھ کائی ملی شا کا ساڑھے پانچ ہزارواں یوم پیدائش منا رہی تھی تو بلاگستانی دنیا میں ایک منحوس بلاگر نے جنم لیا۔ اس وقت بلاگستان پر کالے انگریزوں کی حکومت تھی۔ جیلس بلاگروں نے اس کالے کلوٹے بلونگڑے بلاگر کا نام ”پیلا“ رکھا۔ کون جانتا تھا کہ یہ کالا کلوٹا پیلی ڈی پی والا بچہ مستقبل کی تاریخ کی وہ عظیم شخصیت بنے گا جو اردو بلاگی کی غلامی کی زنجیریں کاٹ کر اسے آزاد بلاگروں کے ساتھ لا کھڑا کرے گا۔
آپ نے ابتدائی تعلیم بلاگستان سے ہی حاصل کی اور ٹھرک کی اعلیٰ تعلیم کے لئےفیس بک چلے گئے اور کمینگی کا اعلیٰ امتحان امتیازی نمبروں سے ٹویٹر سے پاس کیا۔ آپ نے واپس بلاگستان آ کر ڈفریوں کا سلسلہ شروع کر دیا۔ شروع شروع میں آپ نے کالے انگریزوں کے بلاگوں پر بھی دو ایک مہینے کھپ ڈالی لیکن جلد ہی یہ بھانپ گئے کہ تمام بلاگر صرف شوگر کوٹڈ اسپرین ہیں جن کے لکھن پڑھن اور کول و فیل میں زمین آسمان کا فرق ہے۔ یہ لوگ ایک دوسرے کی ٹانگ کھینچنے کے علاوہ کوئی کام نہیں کر سکتے اور اپنا کت خانہ مچانے کے لئے ایک الگ بلاگ کی انتہائی شدید ضرورت ہے جہاں سارے ڈفر آزادی کے ساتھ اپنی خباثتوں کا مظاہرہ کر سکیں اور چین سے بلاگی زندگی گزار سکیں۔ اس کے بعدآپ نے اپنا بلاگ بنا کر وہاں بکواس شروع کر دی اور انگریزی و اردو بلاگروں میں پُل کا کام انجام دیا۔ آپ نے بڑی تیزی سے بلاگی پوسٹوں کا سفر طے کیا۔ ڈھائی ہزار سال ق۔م میں بلاگستان میں شامل ہوئے مگر حاجی بگو پرستانہ پالیسیوں نے آپ کو بلاگستان چھوڑنے پر مجبور کر دیا، آپ نے جلد ہی بلاگی سازشوں سے آگاہ ہو کر فیس بک جائن کر لی اور منحوسوں کے صدر منتخب ہوئے۔ آپ وقتاً فوقتاً چوداں نکات پیش کرتے رہتے لیکن انکے ساتھ بھی ہمیشہ کتوں والا سلوک ہی ہوتا رہا۔
آخری عمر میں آپ نے ٹویٹر کی پخ بھی پال لی اور وہاں شب و روز کھَچیں مارتے ہوئے پائے جاتے۔ اپنی کمینگیوں کی وجہ سے آپ نے دفتر سمیت ہر جگہ حاسدوں کا ایک ٹولہ پال لیا تھا جن کو ٹیکلنے میں آپ صبح شام نبرد آزما رہتے اور ڈفرستان کو مناسب وقت نہ دے پاتے۔ اوائل بڑھاپا میں آپ دن رات بلاگیوں اور فیس بکیوں میں مصروف رہتے، آخری عمر میں آپ پر ٹویٹریوں کا بوجھ بھی بے انتہا بڑھ گیا جس کی وجہ سے آپ کی صحت اور کریکٹر بہت گر گیا اور آپ دفتر کو پیارے ہو گئے۔ آپ ڈفرستان کے پہلے گورنر جنرل بنے اور وہیں دفن ہوئے۔ آپ کا مزار بے روزگارستان میں ہے۔
نہیں ہے ناامید ڈفر اپنے بلاگِ ویراں سے
ذرا ہاتھ کھلے تو یہ فورم بہت زرخیز ہے باج
No comments:
Post a Comment