December 8, 2013

مھاجر قوم کی تحريک کيسے اور کب شروع ھوئی اس کے پيچھے کون سی سوچ تھی








سر سسيد احمد خان اورا  بنگال    سے نفرت کا اظھار پنجابيون پر جھوٹا الزام کے بنگال کو توڑنے ميں پنجاب کا ھاتھہ ھے
مھاجر کميونٹی کا پھلا ليڈر ۱۸ دسمبر۱۸۸۷ کو بارہ دری قيصر باغ کو فرماتے ھيں اس اجلاس ميں ھندوستان کے لھکنو کے لوگ شامل ھوئےاوودھ کے نواب اور شيئہ سنی دونوں طرف کےاعلی زات کے مسلمان اس اجلاس مين شريک تھے يے وہ لوگ تھے جو سلطنت برطانيہ کے سچے وفادار تھے منشی  امتياز علی اس کے چيئر پرسن تھے جو اودھ کا تلوکدار کے ليگل ايڈوائزر تھے اس ميں سد شيخ پٹھان اور وہ سب لوگ شريک تھے جو انگلستان کی يونيورسٹی سے پڑھ کر آئے اور آرمی يا گورنمنٹ ميں شامل تھے
 يے سلطنت برطانيہ کے اس فيصلہ کے خلاف تھا جس ميں ھندوستان ميں نوکری کا معيار ميرٹ کو قرار ديا جس سے بنگال کے کچھہ نوجوان سيليکٹ ھو گئے آپ نے تاليوں کی گونج ميں کھہا کيا بنگال کے چوھے اب ھم سيو اور اشرافيہ پر حکمران ھونگے جو کھانے کی ميز پر ايک چھری  ديکھہ کر ميز کے نيچے چھپ جاتے ھيں کيا بھادر پٹھان اور اوودھ کے اشرافيہ ان بزدل بنگاليوں کو حکمران مان ليں احساس تکبر ميں ڈوبی يے تقرير اور  سرسيد کا مرتے دم تک بنگال سے نفرت کا اظھار کيا يے ايک مسلمان رھنما کو زيب ديتا  ھے
علی گڑھ يونيورسٹی مين بنگاليوں کا داخلہ منع تھا وھاں صرف اشرافيہ داخلہ لے سکتے تھے انھوں نے ان لوگوں کو اکھٹا کيا اور مدراس کی طرف مارچ کرنے کو کحہا ان کا فرمانا تھا کے رب نے اشرافيہ کو حکمرانی کے لئے بنايا ھے بنگالی نچلی زات کے لوگ ھيں ان کی حکمرانی قبول نھيں
الشمس البدر ميں کوئی پنجابی نھيں تھا وہ سب بنگال سے نفرت کرنے والے تھے اور سرسيد کے پييروکار تھے ياو رھے سقوط بنگال تک تمام پاکستان کی ايڈمنسٹريشن مھاجر تھی جن کو بنگال کی حکومت گوارہ نا تھی
يے گناہ بھٹو نے کيا سندھی قوم کو جگايا اس کو تعليم کی اھميت سے آگاہ کيا مھاجر اسکے خلاف اٹھے اور سندھ ميں کوٹہ سيسٹم کو حق تلفی کحھا  سندھی جتنا پڑھ لکھہ جائے ان کے نزديک  جاحل ھی رھے  پنجابی ان کے نزديک ايک اجڈ قوم ھيں پٹھان دھشتگرد بلوچ ڈاکو غرض صرف احساس تکبر ميں ڈوب چکے ھيں
الطاف حسين آج اسی تکبر ميں سرسيد کے خيالات کو لے کر آگے بڑھ رھے ھيں اسي تکبر ميں اکبر اويسی ھندوستان ميں بيان دے رھا ھے
پاکستان بنانے ميں سب سے بڑھی وجہ اور رول نواب اور ان کے سرمايہ کا رھا جو جانتے تھے ھندوستان ميں ميرٹ سسٹم ھو گا پاکستان ميں ان کی اجارہ داری ھو گی
سندھ اوودھ يا لھکنو نھيں
سندھی مھمان نواز ھيں ليکن اپنی دھرتی کو بچانا جانتے ھيں



لياقت علی خان نے ايوب کھوڑو کو سخت وارننگ دی جب گرومندر پر  مسلمان ھندو لوگوں کو قتل کر رھے تھے تم ان کو کيسے بچا رھے ھو جب کے دھلی ميں مسلمان قتل ھو رھے ھيں  يھاں سے قائد اعظم اور لياقت علی کے اختلاف شروع ھوئے بقول فاطمہ جناح وہ لياقت علی خان سے ملتے نھيں تھے انھوں نے اپنا مشھور زمانہ نظریہ آبجيکٹيو پيش کيا جس کے تحت پاکستان ايک نظرياتی  ملک اور صرف مسلمانوں کےلئے بنا




اس وجہ سے پاکستان کے پھہلے وذير قانون جوگيندر لال نے استعفہ دے ديا
ضياالحق اسی آبجيکٹيو کو لے کر چلا

سقوط ڈھاکہ کے تانے بانے سرسيد سے شروع ھوئے اب اسی جگہ سے سقوط پاکستاں کی تحريک شروع ھو چکی ھے

No comments:

Post a Comment